زبان: اردو

مینو

کووڈ-19

کورونا وائرسز، کووڈ-19 کیا ہے اور ان کا SARS سے کیا تعلق ہے؟

کورونا وائرس کیا ہے؟

کورونا وائرسز, وائرسز کے ایک ایسے گروپ سے تعلق رکھتے ہیں جو جانوروں یا انسانوں میں بیماری کا سبب بن سکتے ہیں۔ انسانوں میں کئی کورونا وائرسز نظام تنفس سے متعلق انفیکشنز کا باعث بنتے ہیں جن میں عام زکام سے لے کر زیادہ شدید امراض جیسے، مڈل ایسٹ نظام تنفس کا سنڈروم MERS))اور نظام تنفس کا سنگین شدید سنڈروم (SARS )شامل ہیں۔ حالیہ ترین دریافت کردہ کورونا وائرس, کووڈ-19 کا باعث بنتا ہے۔

کووڈ-19 کیا ہے؟

کووڈ-19 وہ پھیلنے والا مرض ہے جو حالیہ ترین دریافت کردہ کورونا وائرس سے ہوتا ہے۔ یہ نیا وائرس اور مرض دسمبر 2019 کو چین کے علاقے ووہان میں وبا پھوٹنے سے قبل نامعلوم تھا۔ اب کووڈ-19 ایک عالمگیر وباء ہے جو عالمی سطح پر بہت سے ممالک کو متاثر کر رہی ہے۔

کیا کووڈ-19 اور SARS ایک ہی ہیں؟

جی نہیں۔ کووڈ-19 کا باعث بننے والا وائرس اور وہ وائرس جو 2003 میں نظام تنفس کے سنگین شدید سنڈروم (سارس) کا باعث بنا تھا جینیاتی طور پر ایک دوسرے سے وابستہ ہیں، لیکن یہ جن امراض کا سبب بنتے ہیں وہ کافی مختلف ہیں۔ SARS کووڈ-19 کے مقابلے میں زیادہ جان لیوا تھا مگر وبائی طور پر پھیلنے کی صلاحیت کم تھی۔ 2003‎ سے اب تک دنیا میں کہیں پر بھی SARS کی وبا نہیں پھوٹی۔


کووڈ-19 کی علامات کیا ہیں؟

کووڈ-19 کی سب سے عام علامات یہ ہیں:

🤒 بخار

😴 تھکاوٹ

💨 خشک کھانسی

دیگر علامات جو کہ عام ہیں اور مریضوں کو متاثر کر سکتی ہیں ان میں تکالیف اور درد، ناک بند ہونا، سر درد، جکڑن، گلا خراب ہونا، دست آنا، چکھنے یا سونگھنے کی صلاحیت ختم ہو جانا یا جلد پر خراش یا انگلیوں یا انگوٹھوں کا سفید پڑ جانا شامل ہیں۔

یہ علامات عموماً کم درجے کی ہوتی ہیں اور آہستہ آہستہ ظاہر ہوتی ہیں تاہم، ممکن ہے کہ کسی شخص میں کوئی علامات ظاہر نہ ہوں اور وہ بیمار محسوس نہ کرے۔

زیادہ تر لوگ (تقریباً 80 فیصد) اس مرض سے بغیر کسی مخصوص علاج کی ضرورت کے صحت یاب ہو جاتے ہیں۔ کووڈ-19 کا شکار ہونے والے ہر 6 میں سے تقریباً 1 شخص شدید بیمار ہوتا ہے اور اسےسانس لینے میں دشواری پیدا ہوتی ہے۔

بزرگ حضرات اور ایسے لوگوں میں بیماری سنگین ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں جنہیں پہلے سے طبی مسائل جیسے کہ، ہائی بلڈ پریشر، دل اور پھیپھڑوں کے امراض، ذیابیطس، یا سرطان لاحق ہوں۔ تاہم کوئی بھی شخص کووڈ-19 کا شکار ہو سکتا اور شدید بیمار ہو سکتا ہے۔

تمام عمر کے ایسے لوگ جن کو سانس میں دشواری/دم گھٹنا، سینے میں درد یا کھنچاؤ سے منسلک بخار اور/یا کھانسی رہتی ہو، یا جن کی قوت گویائی یا حرکات و سکنات ختم ہو جائیں انہیں فوری طور پر طبی نگہداشت طلب کرنی چاہیئے۔ اگر ممکن ہو تو ہسپتال جانے سے پہلے اپنے معالج یا طبی مرکز سے رابطہ کر لیں تاکہ مریض کو صحیح کلینک بھیجا جا سکے۔


شدید بیماری کاخطرہ کن لوگوں کو ہے؟

اگرچہ ابھی تک اس حوالے سے معلومات کم ہیں کہ کووڈ-2019 کس طرح لوگوں پر اثر انداز ہوتا ہے تاہم یہ معلوم ہوتا ہے کہ بزرگ اور دائمی امراض (جیسے ہائی بلڈ پریشر، دل کے امراض، پھیپھڑوں کے امراض، کینسر یا ذیابیطس) کے شکار لوگ دوسروں کی نسبت اس بیماری سے شدید متاثر ہوسکتے ہیں۔


کیا مجھے دوسری مرتبہ کووڈ-19 ہو سکتا ہے؟

فی الوقت اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ جو لوگ کووڈ-19 سے صحتیاب ہو چکے ہیں اور ان میں اینٹی باڈیز موجود ہیں وہ دوسری بار انفیکشن سے محفوظ رہیں۔

مزید معلومات کے لئے لنک دیکھیں: https://www.who.int/news-room/commentaries/detail/immunity-passports-in-the-context-of-کووڈ-19